Tabassum

Add To collaction

محبت اور دوستی


اس نے پوچھا:
تم نے کبھی کسی لڑکی کو خط لکھا۔۔۔؟

میں نے کہا:
روایت ہے کہ ایک لڑکے نے ایک ایسی لڑکی کو خط لکھا جواسکول میں پڑھاتی تھی۔۔۔جوابی خط میں لڑکے کو اس کااپنا خط ہی موصول ہوا جس میں املاء کی بے شمار غلطیوں کو انڈرلائن کیا گیا تھا۔۔۔!

اس نے قہقہہ لگایا:
سو تمہارا مطلب کہ اس روایت کا تعلق تم سے ہے۔۔۔؟

۔۔۔ میں نے کہا:
کسی حد تک ہاں لیکن بہت حدتک نہیں۔۔۔میں نے ایک لڑکی کو خط لکھا تھا۔۔۔لیکن اس کےبعد میں ایک ایسی خلش میں مبتلا ہوگیا جس نے تقریبا 7سال مجھے پشیمان رکھا۔۔۔!

اس نے حیرانی سے پوچھا:
7 سال کیوں۔۔۔؟اور 7 سال کےبعد کیوں نہیں۔۔۔؟

میں نے کہا:
کیونکہ 7 سال بعد مجھے اس خط کا جواب ملا۔۔۔اور اس جواب نے مری خلش دور کردی۔

اس نے ایک توقف بعد کہا:
وہ لڑکی کون تھی۔۔۔؟

۔۔۔ میں نے کہا:
وہ مری آپی کے پاس پڑھنے آتی تھی۔۔۔ایف ایس سی کی سٹوڈنٹ تھی

“خوبصورت تھی؟”
اب کی بار اس نے کچھ انداز سےپوچھا کہ مجھے ہنسی آتےآتے رہ گئی۔۔۔!

میں نے کہا:
بجائے اس کے میں یہ کہوں کہ
“خوبصورت ہونا کیسا ہے؟
حسین چہرہ کسے کہتے ہیں؟
اور غزالی آنکھیں۔۔۔کیا ہوتی ہیں”
میں ایک جملہ کہوں گا۔۔۔مجھےخوبصورتی کا ادراک ہےسو میں کہہ سکتا ہوں۔۔۔وہ بہت خوبصورت تھی۔۔۔لیکن۔۔۔وہ بڑا سخت پردہ کرتی تھی۔۔۔نقاب اوپر سے ابرووں تک اور نیچےسے زیریں پلکوں تک اوڑھےرکھتی تھی۔۔۔!

اس نے طنزا کہا:
اور تم نے اس کی خوبصورتی اس کڑے پردے کے پیچھے سےمحسوس کرلی ہوگی
ہے نا۔۔۔!

اب کی بار میں ہنس دیا:
نہیں۔۔۔اتفاق سے۔۔۔یاشایدحادثتا۔۔۔دراصل ہمارےگھرمیں جو مرا کمرہ تھا۔۔۔وہ کچھ زیادہ کشادہ تھا۔۔چونکہ دوست وغیرہ آتے تھے تو ان کےلئے میں نے ایک جانب فرش پر قالین بچھا رکھا تھا جہاں ہم بیٹھا کرتے۔۔۔دن کے وقت تو میں گھر میں ہوتا نہیں تھا۔۔۔سو آپی کے پاس جو لڑکیاں پڑھنے آتی وہ انہیں مرے کمرے میں ہی بٹھایا کرتی تھیں۔۔۔ایک دن میں اپنے کمرے میں ہی بیٹھا تھا۔۔۔دروازہ لاکڈ تھا۔۔۔دستک ہوئی۔۔۔میں نے کھولا۔۔۔اور مجھے اس لڑکی کا چہرہ نظر آیا۔۔۔اس نےیہی سمجھا ہوگا کہ کمرےمیں اس کی ٹیچر ہی ہوں گی سودروازے پر آتے ہی نقاب اتاردیا تھا۔۔۔لیکن وہ ایک پل بھرکی ساعت تھی بس۔۔۔جیسےبجلی چمکتی ہے۔۔۔ہم دونوں اپنی اپنی جگہ سےپیچھے ہٹ گئے۔۔۔!

اس نے تجسس سے پوچھا: پھر۔۔۔؟

میں خاموش رہ کر مسکراتا رہا:

اس کی آنکھوں میں شرارت ابھری،
مطلب پہلی نظر میں گھائل۔۔۔!

میں نے مسکراہٹ سمیٹ کر اسے ناراضی سے گھورا۔۔۔!

اس نے کہا:
اچھا مجھے یہ بتاو کہ تم نےاسے خط کیسے دیا۔۔۔؟

میں نے واپس اپنی بات پر پلٹتے ہوئے کہا:
جہاں وہ لڑکیاں بیٹھتی تھیں۔۔۔وہیں قالین کے نیچے میں نے خط رکھ دیا تھا۔۔اور اس نے اٹھالیا۔۔۔!

اس کے چہرے پر پھرشرارت کےرنگ ابھرے لیکن پھر اچانک ہی جیسے اس نےچونک کر پوچھا:
تم نے کہا کہ 7 سال بعد جواب ملا۔۔۔مطلب اس خط کا جواب تمہیں 7سال بعد ملا؟۔۔۔کیسے کیسے۔۔۔؟

میں نے کہا:
کیونکہ جس دن میں نے اسے یہ خط پہنچایا۔۔۔اس کے بعد اس نےہمارے گھر آنا چھوڑ دیا۔۔۔اورپھر وہ مجھے شہر میں بھی کہیں نظر نہیں آئی۔۔مگر 7 سال بعد_______
میں نے دیکھا۔۔۔اس کے شوہر اورایک بیٹی کے ساتھ۔۔۔۔!

اس نے کہا:
اوہ ہ ہ۔۔۔سو سیڈ۔۔۔مطلب دوسرے لفظوں میں تم نے پہلی نظر کی یک طرفہ محبت کی اور ریجیکٹ کر دئیے گئے۔۔۔ ہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔۔
اس نے طویل قہقہہ لگایا اور اس کی ہنسی کافی دیر تک گونجتی رہی
میں خاموش رہا۔۔۔!

جب ہنسی کو بریک لگا تو اس نے ہمدردی کم شرارت سے کہا:
رائٹر صاحب۔۔۔مجھے آج پتہ چلاکہ آپ غیر حقیقی رومانٹک کہانیوں کے خلاف کیوں ہیں۔۔۔کیونکہ ایسی واردات آپ کےساتھ ہوچکی۔۔۔!

میں کہا:
میں نے ایک بات کا ذکر کیا تھالیکن تم نے اس کے بارے میں پوچھا نہیں۔۔۔میں نے ایک خلش کا ذکر کیا تھا۔۔۔!

اس نے چونک کر کہا:
ہاں کیا تھا۔۔۔لیکن خلش یہی ہوگی کہ آپ ریجیکٹ کر دئیےگئے۔۔۔آپ کے لو لیٹر کاجواب نہیں ملا۔۔۔!

میں نے کہا:
میں نے کب کہا کہ میں نے اسےجو خط لکھا تھا وہ لو لیٹر تھا۔۔۔؟
اس کی آنکھیں حیرت سے پھیلتی چلی گئیں۔

اب مسکرانے کی باری مری تھی
آئس کریم کھانے چلیں؟

اس نے جھنجھلاہٹ سے کہا: مجھے نہیں کھانی۔۔۔اور اسوقت آئس کریم بیچ میں کہاں سے آگئی۔۔۔؟

میں نے کہا:
بس ایسے ہی آئس کریم کی یادآئی تو کھانے کا موڈ بن گیا۔۔۔دراصل ایک دن میں اپنے ایک بہت پیارے دوست کے ساتھ آئس کریم پارلر میں بیٹھا آئسکریم کھا رہا تھا۔۔۔جب مرےدوست نے مجھے ایک کاغذدیا۔۔۔جس پر بال پوائنٹ سے لکھا ہوا تھا۔۔۔میں نے پڑھناشروع کیا تو اندازہ ہوا۔۔۔مرے دوست کو کسی لڑکی نے یہ لو لیٹر لکھا ہے۔۔۔!

میں پڑھنے لگا۔۔۔
وہی عام سی باتیں۔۔۔جو ایسےخطوط میں ہو سکتی ہیں۔۔۔لیکن پھر ایک جملہ نظر آیاجس نے مجھے چونکا دیا
“آج تمہارے دوست نے میرا چہرہ دیکھ لیا۔۔۔اس سے پوچھنا کہ
میں کیسی ہوں”

میں نے حیرت سے اپنے دوست کی طرف دیکھا وہ مسکرا رہا تھا۔۔۔
کہنے لگا:
” یار میرے محلے کی لڑکی ہے۔۔۔ماں باپ نہیں ہیں۔۔۔دادا کےساتھ رہتی ہے۔۔۔سخت پردہ کرتے ہیں یہ لوگ۔۔۔لڑکی بھی بہت شریف ہے۔۔پورا سال لگا ہوں اس کےپیچھے اب جا کے پٹ گئی ہے۔۔۔مجھے پتہ ہے آپی کے پاس پڑھنے آتی ہے تمہارے گھر۔۔۔تمہارے بارے میں اسے بتایا بھی ہے۔۔۔اس نے کہا تم نے اسے دیکھاہے۔۔۔کیسی ہے وہ؟”

میں نے پوچھا:
تم نے اسے دیکھا نہیں؟”

بولا:
دیکھا ہے یار۔۔۔ویسے ہی تم سےپوچھ رہا ہوں۔۔۔دیکھانا تم نےکیا خوبصورتی ہے”

میں نے کہا:
ایک بات بتاو۔۔۔کہاں تک سنجیدہ ہو۔۔۔؟

بولا:
ارے نہیں یار۔۔۔ٹائم پاس ہے۔۔۔ایسی لڑکیوں کے ساتھ وقت گزارا جاتا ہے۔۔۔گھر میں نہیں لایاجاتا۔۔۔یار ایک کام ہے تم سے۔۔۔یہ میں نے ایک خط لکھاہےیہ تم اپنے کمرے میں قالین کے نیچے رکھ دینا۔۔۔وہ اٹھا لے گی اور وہاں ایک اور خط رکھ دے گی وہ مجھے لادینا۔۔۔!

میں نے پہلے کچھ کہنا چاہا
پھر خاموشی سے اس کا خط پکڑ لیا۔۔۔۔!

لیکن میں نے اس قالین کے نیچےجو خط رکھا وہ مرےدوست کا نہیں بلکہ مرالکھا ہوا تھا۔۔۔!

۔۔۔ اور اس خط کو وہ لے گئی پھر کبھی ہمارے گھر نہیں آئی۔۔۔!

اس نے پوچھا:
تم نے اس خط میں کیا لکھاتھا۔۔۔؟

میں نے پوچھا:
تم بتاو۔۔۔کیا لکھنا چاہئے تھا۔۔۔!

اس نے کچھ دیر توقف کے بعدکہا:
تم نے لکھا ہوگا کہ تمہیں یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ تم مرے دوست کے ساتھ چکر چلارہی ہو۔۔۔جبکہ میں تمہارے عشق میں گوڈےگوڈے اتر چکا ہوں۔۔۔ہاہاہاہاہا۔۔۔

میں نے کہا:
تمہیں واقعی ایسا لگتا ہے کہ میں نے ایسا کچھ لکھا ہوگا۔۔۔!

اس نے نفی میں سر ہلا کر کہا: ارے نہیں مذاق تھا یہ۔۔۔مجھےمعلوم ہے تمہاری طبیعت۔۔۔تم نے ضرور کوئی بڑی”چول”ہی
ماری ہوگی۔۔۔جیسا کہ۔۔۔جیسا کہ
تم نے لکھا ہوگا کہ بی بی تمہارے جس بندے کا ساتھ چکرہے وہ کسی اور چکر میں ہے۔۔۔بچ کے رہو اپنی عزت بچاودماغ کام نہیں کررہا کیااندهی ہو یہ بندہ تو لوفر ہےٹهیک ہے سب لڑکے ایک جیسےنہیں ہوتے لیکن اسکو میں بچپن سے جانتا ہوں یہ ایسے ہی لڑکیوں سے کهیلتا ہے۔وغیرہ وغیرہ۔۔۔!

میں نے کہا:
ہاں۔۔۔اس بار تم نے ٹھیک کہا۔۔۔میں اسے جو خط لکھا اس میں اسے سمجھایا تھا کہ وہ ایک غلط راستے پر غلط انسان کےساتھ جارہی ہے۔۔۔!

اس خط کا اثر کیا ہوا بس یہ کہ
وہ بعد میں نظر نہیں آئی۔۔۔لیکن مجھے یہ نقصان ہوا کہ میں نےاپنا اچھا دوست کھو دیا۔۔۔میں نے اسے بتادیا تھا کہ میں نےاس لڑکی کو اس کے راستےسے ہٹا دیا ہے۔۔۔مرا وہ دوست ناراض ہوگیا۔۔۔اس میں لاکھ برائیاں تھیں لیکن وہ مرےبچپن کا دوست تھا۔۔۔اس نےجاتے جاتے کہا تھا کہ اوردوستی کیا ہوتی ہے۔۔۔؟اگر تم مرا ساتھ نہیں دے سکتے۔۔۔۔!

7 سال میں اس خلش میں رہاکہ میں نے وہ خط لکھ کراچھا کیا یا اپنا دوست کھو کربرا کیا۔۔۔حتی کہ 7 سال بعد________
چاند رات کو میں ایک مال میں تھا جب وہی لڑکی مجھے ملی۔۔۔!

وہ نقاب میں ہی تھی۔۔۔ساتھ ایک چھوٹی سی بیٹی اور ایک نوجوان لڑکا۔۔۔
اس لڑکی نے اپنے شوہر سے مراتعارف یوں کروایا کہ میں چونک گیا۔۔۔
“یہ میرے ٹیچر ہیں۔۔۔میں نے ان سے اور ان کی آپی سے پڑھا ہے”
مختصر سی اس ملاقات میں وہ کافی خوش نظر آرہی تھی۔۔۔اسکا شوہر اس کا کزن تھا۔۔۔اوران کی ارینج میرج تھی۔۔۔جوکہ شادی کے بعد لو میں تبدیل ہوچکی تھی۔۔۔جب ہم ایک دوسرے کو رخصت کر رہے تھےاس نے سلام کرتے ہوئے بڑی آہستگی سے کہا تھا
“تھینکس”

اور میری 7 سال کی خلش ختم ہوگئی______
مجھے یقین ہوگیا کہ میں نے اپنادوست کھونے سے کہیں زیادہ۔۔۔کچھ اچھا پالیا ہے۔۔۔میں خاموش ہوگیا۔۔۔!

بات ختم ہوچکی تھی۔۔۔
کہانی ختم ہوچکی تھی۔۔۔
رات بھی ختم ہورہی تھی۔۔۔
قریب ہی سبزے میں گھری نہرسے ٹکراکر ہمارے چہرے کوچھوتی ہوا میں صبح کی خوشبو تھی۔۔۔


   16
1 Comments

Mohammed urooj khan

30-Jan-2024 01:05 PM

👌🏾👌🏾👌🏾👌🏾

Reply